جوکسی بھی رشتہ دار کو ناحق قتل کرے تو اس کے ساتھ تعلق رکھنا کیسا ہے؟

سوال:  جوکسی بھی رشتہ دار کو ناحق قتل کرے تو اس کے ساتھ تعلق رکھنا کیسا ہے؟

جواب:قتل ناحق کرنے والے کے ساتھ تعلق رکھنے میں اگر یہ گمان ہو کہ یہ اس گناہ سے توبہ کرلے گا تو تعلق رکھا جاسکتا ہے ،اگر یہ گمان ہو کہ تعلق نہ رلکھنے کی وجہ سے اسے اپنے گناہ پر شرمندگی ہوگی تو تعلق نہ رکھا جائے ،البتہ اگر تعلق رکھنے اور نہ رکھنے دونوں صورتوں میں  یہ گمان ہو کہ یہ اپنی اصلاح نہیں کرے گا ،تو ایسے شخص سے تعلق نہ رکھنا ہی بہتر ہے کہ ایسے میں اپنافائدہ ہے۔

یاد رہےکہ اگر یہ اپنے گناہ سے توبہ کر لیتا ہے ،اور ورثاء معاف کر دیتے ہیں تو اس سے تعلق رکھنے میں کوئی حرج نہیں۔

(دعوت اسلامی)

قراءت عاصم سے ہٹ کر کسی اور قراءت میں قرآن پڑھنا کیسا ہے؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے