سوال: مزار پراگر کسی نے سجدہ عبادت کر لیا ،تو کیا یہ کافر ہو جائے گا،اور کافر کو مسلمان کرنے کا کیا طریقہ ہے؟
جواب:مسلمان سے کسی بھی مزار کو عبادت کی نیت سے سجدہ کرنا بظاہر متصور نہیں، ہاں اگر یقینی طور پر معلوم ہو جائے مَثَلاً وہ خود اقرار کرے کہ میں نے مزار کو عبادت کی نیّت سے سجدہ کیاہے تو بے شک کافر ہے۔
اور یہ بھی یاد رہے کہ نیّت معلوم نہ ہونے کے باوُجُود کسی کے سجدے کو محض اپنے قیاس سے خواہ مخواہ سجدۂ عبادت قرار دینا ایک مسلمان کے بارے میں بدگُمانی ہی نہیں بلکہ صریح اِفتراء(یعنی کھلی تہمت) ہے جو کہ حرام اور جہنَّم میں لے جانے والا کام ہے۔
کافِر کو مسلمان کرنے کے لئے پہلے اُ سے اُس کے باطِل مذہب یا کفریہ قول و فعل سے توبہ کروائی جائے مَثَلاً مسلمان ہونے کا خواہش مندکرسچین ہے، تو اُس سے کہئے:کہو،’’ میں کرسچین مذہب سے توبہ کرتا ہوں ‘‘جب وہ یہ کہہ لے پھر اُسے کلِمہ طیِّبہ یا کلمۂ شہادت پڑھائیے اگر عَرَبی نہیں جانتا تو جو بھی زَبان سمجھتا ہو اُسی زبان میں ترجَمہ بھی کہلوا لیجئے اگر وہ عَرَبی کلمہ نہیں پڑھ پارہا تو اُسی کی زَبان میں اُس سے شَھادَتَیْن کا اِقرار باآواز کروالیجئے یعنی وہ کہہ دے کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کے سوا کوئی بھی عبادت کے لائِق نہیں،محمّدصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اللہ عَزَّوَجَلَّ کے رسول ہیں۔اِس طرح سے وہ شخص مسلمان ہوجائے گا۔