اگر قرض کے طور پر کسی کو پیسے دئے ،وہ اسٹاک مارکیٹ وغیرہ دیگر کاموں میں پیسے لگاتا ہے اس سے نفع ہو تا ہے ،اور وہ اس نفع سے خوشی سے ہمیں کچھ دیتا ہے، تو یہ رقم لیناکیسا ہے؟

سوال: اگر قرض کے طور پر کسی کو پیسے دئے ،وہ اسٹاک مارکیٹ وغیرہ دیگر  کاموں  میں پیسے لگاتا ہے اس سے نفع ہو تا ہے ،اور وہ اس نفع سے خوشی سے ہمیں کچھ دیتا ہے، تو یہ  رقم لیناکیسا ہے؟

جواب:قرض دے کر اس پر صراحتا یا دلالتاً  نفع کی شرط کے ساتھ نفع لینا سود ہے جو ناجائز و حرام ہے  اور اس طرح عموماً اگرچہ صراحتا ً نفع دینا طے نہیں ہوتا،  لیکن دینے والے اور لینے والے کو بھی علم ہوتا ہے کہ اس پر کچھ نہ کچھ دینا پڑے گا تو اس طور پر بھی قرض سے نفع لینا سود ہی ہے ۔

نیز یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ اسٹاک ایکسچینج میں پیسہ لگانا بھی جائز نہیں ہے ۔

 

(دعوت اسلامی)

لال کلر کا عمامہ پہننا سنت ہے یانہیں؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے