سوال: ایسا پیر جو غیر شرعی حرکات کرتا ہومثلاً اپنے گھر میں جانداروں کی تصوریریں لٹکاتا ہو ،عورتوں سے بے پردگی کرتاہو ،تنہائی اختیار کرتا ہو، ان غیر شرعی حرکات کی وجہ سے دل بھی اٹھ چکا ہو ،تو کیا اس صورت میں مذکورہ پیر صاحب سے بیعت باقی رہے گی یا نہیں ؟
جواب:صورت مسئولہ میں مذکورہ شخص اگر یہ گناہ اعلانیہ کرتا ہے ،تو ایسا شخص پیر ہی نہیں کہ اس کی بیعت ہوسکے ،کیونکہ بیعت کے درست ہونے کی شرائط میں سے یہ بھی ہے کہ وہ اعلانیہ گناہ کرنے والا نہ ہو،ایسا شخص جو اعلانیہ گناہ کرتاہو ، اس کی بیعت نہیں ہوسکتی ،تو جب بیعت ہی اصلاً نہ ہوئی توٹوٹنے کا سوال بھی نہ رہا۔
اور بیعت کے درست ہونے کے لئے پیر کی چار شرطیں یہ ہیں (۱)صحیح العقیدہ سنی ہو (۲)عالم ہو(۳)فاسق معلن(اعلانیہ گناہ کرنے والا)نہ ہو (۴)اس کاسلسلہ حضورصلی اللہ تعالی علیہ وسلم تک متصل ہو۔