سوال: ایک شخص جو کاروبار کرتا ہے اس نے قرض لے کر کاروبار کیا ہے ،تو کیا یہ شخص زکوٰۃ لے سکتا ہے؟
جواب: دریافت کردہ صورت میں اگر مذکورہ شخص مستحق زکوٰۃ ہے یعنی اس کی ملکیت میں حاجت اصلیہ سے زائد 52.5 تولہ چاندی یااتنی مالیت کاحاجت اصلیہ سے زائدکسی بھی قسم کااضافی مال نہیں اوریہ سیدیاہاشمی بھی نہیں،توانہیں زکوٰۃ دیناجائزہے ورنہ نہیں ۔ |
اور اگر اس کے پاس بظاہر اتنا مال ہے جس کی وجہ سے یہ مستحق زکوٰۃ نہیں رہتا ،لیکن اس پر اتناقرض ہے کہ اگر اسے فوراً ادا کردیا جائے تو یہ مستحق زکوٰۃ بن جائے تو اسے زکوٰۃ دے سکتے ہیں لیکن یہ خود اپنے لئے سوال نہیں کرسکتا ،اس کے سوال کئے بغیر کوئی اسے زکوٰۃ دے تو لے سکتا ہے۔