سوال: جھوٹ بولنا کب جائز ہے؟
جواب: تین صورتوں میں جھوٹ بولنا جائز ہے یعنی ا س میں گناہ نہیں۔
ایک جنگ کی صورت میں کہ یہاں اپنے مقابل کو دھوکا دینا جائز ہے، اسی طرح جب ظالم ظلم کرنا چاہتا ہو اس کے ظلم سے بچنے کے لیے بھی جائز ہے۔
دوسری صورت یہ ہے کہ دو مسلمانوں میں اختلاف ہے اور یہ ان دونوں میں صلح کرانا چاہتا ہے، مثلاً ایک کے سامنے یہ کہہ دے کہ وہ تمھیں اچھا جانتا ہے، تمھاری تعریف کرتا تھا یا اس نے تمھیں سلام کہلا بھیجا ہے اوردوسرے کے پاس بھی اسی قسم کی باتیں کرے تا کہ دونوں میں عداوت کم ہوجائے اور صلح ہو جائے۔
تیسری صورت یہ ہے کہ بی بی کو خوش کرنے کے لیے کوئی بات خلاف واقع کہہ دے۔