دارالفکر شریعہ اکیڈمی

دارالفکر شریعہ اکیڈمی خالص تعلیمی و تربیتی منہج پر قائم  ایک تعلیمی و تربیتی ادارہ ہے ،جس کا مقصد قرآن و سنت کی تعلیم کو عام کرنا اور مسلمانوں کی دینی،سماجی وسیاسی اعتبار سے تربیت کرنا ہے۔

علم کی اہمیت:    

اللہ پاک قرآن  پاک میں ارشاد فرماتا ہے :یَرْفَعِ اللّٰهُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْكُمْ وَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ دَرَجٰتٍ(28/المجادلة ،11)ترجمۂ  کنزالایمان  : اللہ پاک تمہارے ایمان والوں کے اور ان کے جن کو علم دیا گیا درجے بلند فرمائے گا۔

سرکارِ دوعالَم ،نُورِ مُجَسَّم ﷺ ایک صَحابی  سے محوِ گفتگو تھے کہ آپ پر وحی آئی کہ اِس صحابی کی زندگی کی ایک ساعَت باقی رہ گئی ہے ۔ یہ وقت عَصْر کا تھا ، رحمتِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ و اٰلہٖ وسلم نے جب یہ بات اس صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بتائی تو اُنہوں نے مُضْطَرِب ہوکر اِلْتِجا کی : ”یارسول اللہ ﷺ! مجھے ایسے عمل کے بارے میں بتائيے جو اِس وقت میرے لئے سب سے بہتر ہو۔” تو آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و اٰلہٖ وسلم نے فرمایا :”علمِ دین سیکھنے میں مشغول ہوجاؤ ۔” چنانچہ وہ صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ علم سیکھنے میں مشغول ہوگئے اور مغرب سے پہلے ہی ان کا اِنْتِقال ہوگیا ۔ رَاوِی فرماتے ہیں کہ اگر عِلْم سے اَفضل کوئی شے ہوتی تو رسولِ مقبول صلی اللہ تعالیٰ علیہ و اٰلہٖ وسلم اُسی کا حُکْم اِرشاد فرماتے ۔(تفسیر کبیر ، ج۱،ص۴۱۰)

                    امیرالمومنین حضر تِ سیِّدُنا علی المرتضیٰ کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم سے روایت ہے کہ خاتَمُ الْمُرْسَلین، رَحْمَۃٌ لّلْعٰلمین ﷺ نے فرمایا کہ ”جو بندہ عِلْم کی جستجو میں جوتے یا موزے یا کپڑے پہنتا ہے، اپنے گھر کی چوکھٹ سے نکلتے ہی اُس کے گناہ معاف کردئیے جاتے ہیں۔”(المعجم الاوسط  ،الحدیث :۵۷۲۲،ج ۴، ص ۲۰۴)

سرکارِ دو عالم، ﷺ نے ارشاد فرمایا:’’ طَلَبُ الْعِلْمِ فَرِیْضَۃٌ عَلٰی کُلِّ مُسْلِمٍ یعنی علم حاصل کرناہر مسلمان پر فرض ہے۔‘‘(ابن ماجہ،۱ / ۱۴۶حدیث:۲۲۴)

 اس حدیثِ پاک سے اسکول کالج کی مُرَوَّجہ دُنیوی تعلیم نہیں بلکہ ضَروری دینی علم مُرادہے۔

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے