پڑوسی اگر کافر ہو تو اس کے کیا حقوق ہیں؟

سوال: پڑوسی اگر کافر ہو تو اس کے کیا حقوق ہیں؟

جواب:پڑوسیوں کے حقوق میں سے سے بعض وہ ہیں جو مسلمان پڑوسی کے ساتھ خاص ہیں مثلاً اس کی خوشی غمی میں شرکت کرنا،اس سے پیار و محبت کرنا،بیمار ہو جائے تو  اس کی عیادت کرنا ،فوت ہو جائے تواس کے جنازے میں  جانا یہ ایسے حقوق ہیں جو مسلمان کے ساتھ خاص ہیں ،البتہ بعض حقوق وہ ہیں کہ پڑوسی کافر ہو یا مسلمان انہیں ادا کرنا مسلمان پر ضروری ہے مثلاً کوئی بھی ایسا کام نہ کرے جس سے پڑوسیو ں کو تکلیف ہو ،اس کی ا جازت کے بغیر مکان اتنا اونچا نہ بنائے کہ اس کی ہوا رک جائے ، اپنے گھر کی چھت پر ایسے نہ چڑھو کہ اس کی بے پردگی ہو۔

            پڑوسی اگر کافر ہو تو اس کی خوشی میں شریک ہونا ناجائز وممنوع ہے، ان کی طرف میلانِ قلبی رکھنا اور ان سے دوستی رکھنا حرام ،اور کافرکی محبت دل میں ہونا زہر قاتل ہے،اس صورت میں ان کی خوشی میں شریک ہونا حرام،البتہ ان سے دنیوی معاملات کہ جس سے دین کونقصان نہ ہوشرعاجائزہےمثلاًظاہری میل جول کہ جس میں نہ کافر کی تعظیم ہو اور نہ ہی مسلمان کی ذلت  اور اس میں کوئی ناجائز کام نہ کرنا پڑے تو یہ جائز ہے ،لیکن بلاضرورت کفار سے راہ و رسم رکھنے سے بچا جائے کہ ان سے راہ رسم رکھنا عموماً گناہوں کی طرف لے جاتا ہے۔

(دعوت اسلامی)

کیا اپنی بیٹی کی شادی کے لئے سوال کر سکتے ہیں؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے