سوال: کیاحاجت اصلیہ سے زائدپرزکوٰۃ ہوگی،گھرکے سامان،وغیرہ جو حاجت اصلیہ سے زائد ہو؟
جواب:یاد رہے کہ تین طرح کے اموال پر شریعت کی جانب سے زکوٰۃ فرض ہوتی ہے (ا)ثمن یعنی سونا چاندی(اس کے ساتھ تمام ممالک کی کرنسی اور بانڈز شامل ہیں )
(2)مال تجارت (3)اور چرائی کے جانور ان کے علاوہ کوئی مال ہو تواس پر زکوٰۃ فرض نہیں ہوگی،لہذاگھرمیں سامان جوحاجت اصلیہ سے توزائد ہے لیکن مال زکوٰۃسے نہیں تواس پرزکوٰۃ لازم نہیں ہوگی اوراگریہ سامان مال زکوٰۃ سے ہے تواس پرزکوٰۃ لازم ہو گی۔ |
البتہ ایسا مال (جس پر زکوٰۃ نہیں ہوتی)اگر حاجت اصلیہ کے علاوہ ہونے کے ساتھ ساتھ بقدر نصاب بھی ہوتو یہ جس کی ملک ہو وہ زکوٰۃ لینے کا مستحق نہیں ۔