کیا بہنیں اپنا حصہ اپنی مرضی سے معاف کرسکتی ہیں ؟

سوال: کیا بہنیں اپنا حصہ اپنی مرضی سے معاف کرسکتی ہیں ؟

جواب: میراث اللہ کی طرف سے مقرر کیا ہوا حق ہے لہذا بہنیں اپنے حصے کا مطالبہ نہ بھی  کریں تب بھی ان کا شرعی حصہ دینا ضروری ہے،اگر کوئی بہن یہ کہہ دے کہ میں نے اپنا حصہ نہیں لینا تو بھی اس کا حصہ ساقط نہیں ہوگا۔

البتہ اگر بغیر کسی کے مجبور کئے اپنی خوشی سے کوئی بہن ہبہ کرنا چاہے تو اپنے حصے میں سے جس جس کو جتنا مال ہبہ کرنا چاہے ،ان میں تقسیم کرنے کے بعد اس حصے کی تعیین کر کے مکمل قبضہ دلا دے تو یہ ہبہ درست ہو جائے گا کہ اپنی شے دوسرے کو تحفہ دینے کا اختیار ہونا تو ملکیت کی دلیل و علامت ہے لیکن یہ عجیب بات ہے کہ ہمیشہ بہنیں ہی بھائیوں کو وراثت کی چیزیں ہبہ کرتی ہیں، کبھی الٹ بھی ہونا چاہیے کہ بھائی بھی اپنی وراثت کا حصہ بہنوں کو تحفہ دیدیں ۔

(دعوت اسلامی)

صدقہ کی رقم کسی کو علاج کے لئے دئیے سکتے ہیں ؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے