ضروریات دین
ضروریات دین

ضروریات دین اور ان کی تفصیلات

ضروریات دین اور ان کی تفصیلات

🕌⚜️ضروریاتِ دین⚜️🕌
ضروریاتِ دین:
ضروریاتِ دین سے مراد دین کے وہ احکام و مسائل جو قرآنِ عظیم یاحدیثِ متواتِر یااجماعِ قطعی سے اس طرح ثابت ہوں کہ اس میں نہ شُبْہ کی گنجائش ہو اور نہ ہی تاویل کی کوئی راہ اور ان کا دین سے ہونا خواص عوام سبھی جانتے ہوں ۔جیسے اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی وحدانیت، انبیا و مرسلین﷩ کی نبوت و رسالت، نبی کریمﷺ کا آخری نبی ہونا وغیرہ
خواص سے مراد علمائے کرام ہیں اور عوام سے مراد وہ مسلمان جو علمائے کرام کی صحبت میں رہتے ہوں اور مسائل علمیہ سے زوق رکھتے ہوں، نہ وہ کہ دور دارز علاقے ،جنگل اور پہاڑوں کے رہنے والے جو کلمہ بھی صحیح نہیں پڑھ سکتے، کہ ایسے لوگوں کا ضروریاتِ دین سے ناواقف ہونا اُس ضروری کو غیر ضروری نہ کر ے گا، البتہ ان کے مسلمان ہونے کے لیے یہ بات ضروری ہے کہ ضروریاتِ دین کے مُنکِر نہ ہوں اور یہ اِعتقاد رکھتے ہوں کہ اسلام میں جو کچھ ہے حق ہے، ان سب پر اِجمالاً ایما ن اور عقیدہ رکھتے ہوں ۔
ضروریات دین کا حکم:
ضروریات دین میں سے کسی بھی ایک کا انکار بلکہ ان میں ادنی سا شک کرنا بھی کفر قطعی ہے اور اس کا منکر کافر ہے اور ایسا کافر کہ اس کے کفر پر مطلع ہو کر اس کے کافر ہونے میں جو ادنی ساشک کرے وہ بھی کافر ہے۔

ضروریات دین کے مصادیق
(عقائد سے)
1۔اللہ تعالی کا ایک ہونا
2۔ اللہ تعالی کا ذات و صفات میں شریک سے پاک ہونا
3۔اللہ تعالی کا بے عیب ہونا
4۔اللہ تعالی کا حوادث سے پاک ہونا
5۔اللہ تعالی کا حوادث کی علامات و آثار سے پاک ہونا
6۔اللہ تعالی کا تنہا عبادت کا مستحق ہونا
7۔ اللہ تعالی کا جملہ مخلوقات کا خالق ہونا
8۔اللہ تعالی کا بے مثل ہونا
9۔اللہ تعالی کا رحیم (بڑا مہربان)، خبیر،(بڑا مہربان) مُعِزّ(عزت دینے والا)، مُذِلّ (ذلت دینے والا)ہونا
10۔اللہ تعالی کا لَمْ يَلِد (اس کی کوئی اولاد نہیں)لَمْ يُوْلَد، (نہ وہ کسی سے پیدا ہوا) ہونا
11۔اللہ تعالی کا حَیّ(زندہ)، قَیُّوْم (دوسروں کو قائم رکھنے والا) ہونا
12۔اللہ تعالی کا علم والا ، قدرت والا ، اراده والا ہونا
13۔ اللہ تعالی کا قدیم، از لی اور ابدی ہونا
14۔اللہ تعالی کا سمیع(سننے والا ) ، بصیر(دیکھنے والا)، متکلم (کلام فرمانے والا)ہونا
15۔اللہ تعالی کا رب العالمین (تمام جہانوں کو پروردگار)ہونا
16۔اللہ تعالی کا آسمانی کتابوں کو نازل کرنا
17۔ اللہ تعالی کا رسولوں کو بھیجنا
18۔ تمام رسولوں ﷩ پر ایمان لانا
19۔فرشتوں کے وجود پر ایمان رکھنا
20۔اللہ تعالی کا مُردوں کو زندہ کرنا
21۔جزا و سزا کے لیے حشر و نشر(قیامت ) ہونا
22۔ مومنوں کے لیے خلود فی الجنۃ (جنت میں ہمیشگی)
23۔ کافروں کے لیے خلود في النار( جہنم میں ہمیشگی)
24۔دنیا کا حادث ہونا
25۔اللہ تعالی کے علم کا جزئیات و کلیات کو محیط ہونا
26۔اس پر ایمان رکھنا کہ سب اللہ تعالی کے محتاج ہیں ۔
27۔اللہ تعالی مخلوق کی مشابہت سے پاک ہے۔
28۔ اللہ تعالی تغیّر و تبدّل (تبدیل ہوجانے)سے پاک ہے۔
29۔ اللہ تعالی کو مقدار عارض نہیں۔
30۔اللہ تعالی شکل، صورت ،حد ،طرف اور نہایت سے پاک ہے۔
32۔ اللہ تعالی مکان اور جگہ سے پاک ہے۔
33۔اللہ تعالی کا انسانوں کے مثل ہاتھ اور آنکھ سے پاک ہونا۔
34۔ اس پر ایمان رکھنا کہ اللہ جل شانہ کا علم ذاتی ہے۔
35۔ اس نے حضور اقدسﷺاور دیگرانبیائے کرام ﷩ کو بعض غیوب کا علم عطا فرمایا ہے ۔
36۔ سرکار ﷺکا علم دوسروں سے زائد ہے۔
37۔ ابلیس کا علم معاذاللہ سرکار ﷺسے ہرگز وسیع نہیں۔
38۔ جوعلم الله جل شانہ کی صفت خاصہ ہے، وہ ہرگز ابلیس لعین کے لیے نہیں ہوسکتا۔
39۔ سرکار ﷺ کے علم کو بچے،پاگل کے علم سے تشبیہ دینا سرکار ﷺ کی توہین ہے۔
40۔ حضور ﷺ اللہ تبارک و تعالی کے رسول، آخری بنی ہیں، آپ کے بعد دوسرانبی نہیں آسکتا۔
41۔ حضور ﷺ تمام مخلوقات میں سب سے افضل ہیں ۔
42۔ قرآن کریم کو کلام الہی جاننا
43۔ قرآن کریم کو کامل ماننا،یعنی جس طرح نازل ہوا تھا اسی طرح محفوظ ہے اس میں کوئی کمی بیشی نہیں ہوئی ہے ۔
44۔ انبیائے کرام ﷩کو دوسرے تمام انسانوں سے افضل ماننا
45۔ نبی کو ولی سے افضل جاننا ۔
46۔ جنت اور اس کی نعمتیں حق ہیں۔
47۔ دوزخ اور اس کا عذاب حق ہے۔
48۔ احکام میں نسخ واقع ہونا
49۔ہر نبی ﷩کی تعظیم کرنا
50۔مسجد حرام سے بیت المقدس تک نبی کریمﷺ کےسفر معراج کا اعتقاد رکھنا
51۔ انبیاے کرام ﷩کا صاحب معجزات ہونا
52۔ مسلمان کو مسلمان جاننا
53۔ کافر کو کافر جاننا
54۔ اس پر یقین رکھنا کہ جن و ملائکہ، قيامت و بعث ، حشر ونشر، حساب و کتاب ، ثواب و عذاب اور جنت و دوزخ کے وہی معنی ہیں جو مسلمانوں میں مشہور ہیں۔

ضروریات دین کے مصادیق
(اعمال سے)
1۔ جنابت سے وضووغسل کا واجب ہونا
2۔ پانی دستیاب نہ ہونے پر تیمم کا واجب ہونا
3۔پیشاب، پاخانہ جیسی چیزوں سے وضو کا ٹوٹ جانا
4۔ پنج وقتہ نمازوں کافرض ہونا
5۔ پنج وقتہ نمازوں کے فرائض کی مقررہ رکعات
6۔ نماز میں رکوع وسجدہ جیسے ارکان کا فرض ہونا
7۔حدث کے سبب نماز کا ٹوٹ جانا
8۔ شرائط جمعہ سے نماز جمعہ کا فرض ہونا
9۔ جانور،فصل اور نقود میں زکات کا فرض ہونا
10۔ رمضان کے روزوں کافرض ہونا
11۔ صاحب استطاعت پر حج کا فرض ہونا
12۔ خرید و فروخت کی حلال ہونا
13۔ اقرار پر مواخذہ کے حلال ہونا
14۔ شفعہ کا حلال ہونا
15۔اجارہ کا حلال ہونا
15۔ وقف کاحلال ہونا
16۔ ہدیہ کا حلال ہونا
17۔ہبہ حلال ہونا
18۔صدقہ کا حلال ہونا
19۔رشتہ داروں میں وراثت جاری ہونا
20۔ ذوی الفرض کے لیے قرآن پاک کے مقررہ حصے
21۔نکاح کا حلال ہونا
22۔طلاق کا حلال ہونا (اگر چہ سے ناپسندیدہ ہے)
23۔ قصاص ودیت کا نفاذ
24۔قتل مرتدکا حلال ہونا
25۔شادی شدہ زانی کو سنگسار کرنے کا حلال ہونا
26۔غیر شادی شدہ زانی کو کوڑے لگانے کا حلال ہونا
27۔چور کے ہاتھ کاٹنے کا حلال ہونا
28۔جہاد کا حلال ہونا
29۔جزیہ لینے کا حلال ہونا
30۔اللہ کی قسم کھانے کا حلا ل ہونا
31۔غلام آزاد کرنے کاحلال ہونا
32۔حالت حیض و نفاس میں قصدا ًوطی کرنے کا حرام ہونا
33۔بلاوضو نماز پڑھنا حرام ہونا
34۔ رمضان کے روزے کی حالت میں جماع کا حرام ہونا
35۔ربا (سود)کا حرا م ہونا
36۔غصب کا حرام ہونا
37۔محارم نسبیہ ، محارم صہر یہ ، محارم رضاعیہ سے نکاح کا حرام ہونا
38۔ تین طلاق والی عورت کا سابقہ شوہر پر بغیر حلالہ کےحرام ہونا
39۔ماں، بیٹی سے نکاح کاحرام ہونا
40۔ ایک ساتھ دو بہنوں سے نکاح کا حرام ہونا
41۔ناحق قتل کا حرام ہونا
42۔ زناکا حرام ہونا
43۔لواطت کا حرام ہونا
44۔چوری کا حرام ہونا
45۔شراب نوشی کا حرام ہونا
46۔جوے کا حرام ہونا
47۔عدم اضطرار کی حالت میں مردار کھانا حرام ہونا
48۔جھوٹی گواہی دینے کا حرام ہونا
49۔غیبت کا حرام ہونا
50۔چغلی کا حرام ہونا
51۔جھوٹ کا حرام ہونا
52۔ایذائے مسلم کا حرام ہونا
53۔ مس وتقبيلِ اجنبیہ کا معصیت ہونا
54۔اجماع وقیاس کا حجت ہونا
55۔ گائے کی قربانی کا حلال ہونا
56۔ مجالسِ اعیادِ ہنود میں شرکت کا حرام ہونا
57۔درود پڑھنا، تلاوت قرآن، کھانا کھلانا ،صدقہ و خیرات کرنا ، ان تمام کاموں کا اچھا ہونا
58۔احکام میں نسخ واقع ہونا

 

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے