میری بیوی کا حمل 6 مہینے کا ہے ڈاکٹر نےکہا ہے کہ بچے کے دماغ میں پانی چلا گیاہے اور اس کا دل بھی ٹھیک کام نہیں کررہا ،اگر یہ پیدا ہو جائے گی تو بول نہیں سکے گی اور چل وغیرہ بھی نہیں سکے گی اور یہ بچی اب نارمل رہے گی تو کیا ہم اس وجہ سے حمل ساقط کرواسکتے ہیں ؟

سوال: میری بیوی کا حمل 6 مہینے کا ہے ڈاکٹر نےکہا ہے کہ بچے کے دماغ میں پانی چلا گیاہے اور اس کا دل بھی ٹھیک کام نہیں کررہا ،اگر یہ پیدا ہو جائے گی تو بول نہیں سکے گی اور چل وغیرہ بھی نہیں سکے گی اور یہ بچی اب نارمل رہے گی تو کیا ہم اس وجہ سے حمل ساقط کرواسکتے ہیں ؟

جواب:دریافت کردہ صورت میں حمل ساقط کرونا جائز نہیں کہ 4مہینوں کے بعد بچے میں روح پھونک دی  جاتی ہے اور یہ اس جان کا قتل کرنا ہوگا ،لہذا آپ دعا کریں  صدقہ و خیرات کریں اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں امید رکھیں ،ان شاء اللہ عزوجل اللہ تعالیٰ بہترفرمائے گا۔

(دعوت اسلامی)

شوہر کا انتقال ہوجائے تو عورت کی عدت کتنی ہوتی ہے؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے