چاند کے بارے اہم اسلامی معلومات

چاند کے بارے اہم اسلامی معلومات

پانچ مہینوں کا چاند دیکھنا، واجب کفایہ ہے: (1) شعبان (2) رمضان (3) شوال (4) ذیقعدہ (5) ذی الحجہ ۔ شعبان کا اس لیے کہ اگر رمضان کا چاند دیکھتے وقت ابر یا غبار ہو تو یہ تمیں پورے کر کے رمضان شروع کریں اور رمضان کا روزہ ر کھنے کے لیے اور شوال کا روزہ ختم کرنے کے لیے اور ذیقعدہ کا ذی الحجہ کے لیے اور ذی الحجہ کا بقر عید کے لیے۔ (فتاوی رضوی، ج 10، ص 451449)
شعبان کی انیس کو شام کے وقت چاند دیکھیں دکھائی دے تو کل روزہ رکھیں، ورنہ شعبان کے تیس دن پورے کر
کے رمضان کا مہینہ شروع کریں۔
(الفتاوى الهندية، كتاب الصوم، الباب الثاني في رؤية الهلال، ج 1، ص 197)
باد کسی نے رمضان یا عید کا چاند دیکھا مگر اس کی گواہی کسی وجہ شرعی سے رد کر دی گئی مثلا فاسق ہے یا عید کا چاند اس نے تنہا دیکھا تو اسے حکم ہے کہ روزہ رکھے ، اگر چہ اپنے آپ عید کا چاند دیکھ لیا ہے اور اس روزہ کو توڑنا جائز نہیں، مگر توڑے گا تو کفارہ لازم نہیں اور اس صورت میں اگر رمضان کا چاند تھا اور اس نے اپنے حسابوں تیس روزے پورے کیے ، مگر عید کے چاند کے وقت پھر ابر یا غبار ہے تو اُسے بھی ایک دن اور رکھنے کا حکم ہے۔
(الدر المختار كتاب الصوم، ج 3، ص 404)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے