کیا پالر کا کام کرنا جائز ہے؟

سوال: کیا پالر کا کام کرنا جائز ہے؟

جواب:بیوٹی پالر کا کام کرنا کہ بیوٹی پالر  میں جائز ناجائز دونوں طرح کے کام کئے جاتے ہیں ،ناجائز مثلاًمحض خوبصورتی کے لئے بھنویں بنانا ،عورتوں کا اتنی مقدار میں بال کاٹنا کہ جس سے مردوں سے مشابہت ہو، عورت کا مرد کی تزیین کرنا،فل باڈی مساج کرنا،وغیرہ ناجائز کام کرنے کی اجازت نہیں ،البتہ جائز کام مثلاً چہرے کے زائد بالوں کی صفائی ،مختلف کریمز کے ذریعہ میک اپ کرکے چہرے کو خوبصورت بنانا،سیاہ مائل رنگت کو نکھارنا،ہاتھوں پاؤوں میں مہندی لگانا،بالوں کو سنوارنا،بھنووں کے  لمبے بال بہت بدصورت ہوں تو ان کی فقط بدنمائی کو دور کرناوغیر ہ جا ئز میک اپ کاکام کرناجائز  ہے۔

(دعوت اسلامی)

لال کلر کا عمامہ پہننا سنت ہے یانہیں؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے