ہم دونوں ایک جگہ اکٹھے رہتے،اگرہم گھر میں جماعت کروائیں تو دوسرا شریک نہ ہوسکے توکیایہ شخص گناہ گار ہوگا؟

سوال: ہم دونوں ایک جگہ اکٹھے رہتے،اگرہم  گھر میں جماعت کروائیں تو دوسرا شریک نہ ہوسکے توکیایہ شخص گناہ گار ہوگا؟

جواب:قریبی مسجد کی جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا واجب ہے ،لہذا مسجد میں باجماعت نماز ادا کی جائے ،البتہ اگر کسی وجہ سے مسجد کی جماعت رہ جائے یا وہاں کا امام ایسا ہو جو امامت کا اہل نہ ہو تو گھر میں بھی جماعت کرواسکتے ہیں ،لیکن اس جماعت کے ساتھ اگر کوئی نماز نہیں پڑھتا ،بلکہ اپنی الگ سے نماز پڑھ لیتا ہے تو ایسا شخص گناہ گار نہیں ہوگا ۔

اور یہ بھی یاد رہے کہ گھر میں بھی جماعت ایسا شخص کروائے کہ جو امامت کا اہل ہے ،اگر کوئی بھی امامت کا اہل نہیں تو اپنی اپنی نماز پڑھی جائے۔

(دعوت اسلامی)

شوہر کا انتقال ہوجائے تو عورت کی عدت کتنی ہوتی ہے؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے