سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اِس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے معاشرے میں نابالغ بچوں سے اکثر روزے رکھوائے جاتے ہیں ، مگر روزے کے دوران بچوں کی بے چینی ، اضطراب اور شدتِ پیاس کے باعث اُن کا روزہ کھلوا دیا جاتا ہے۔ کیا بچوں کے یوں روزہ کھلوا دینے سے اُن پر بالغ ہونے کے بعد اُس روزے کے بدلےقضا روزہ رکھنا ضروری ہو گا ؟
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
نابالغ بچہ روزہ رکھ کر توڑ دے تو اُس پر توڑے ہوئے روزے کے بدلے قضا روزہ رکھنا لازم نہیں ہے۔
مفتی محمد قاسم عطاری