جس مسلمان پرقربانی واجب ہوتوکیا وہ جیسے ہی دسویں ذوالحجہ کی فجرطلوع ہوقربانی کرسکتاہے؟

سوال:جس مسلمان پرقربانی واجب ہوتوکیا وہ جیسے ہی دسویں ذوالحجہ کی فجرطلوع ہوقربانی کرسکتاہے؟
جواب :قربانی کاوقت اگرچہ دسویں ذی الحجہ کی طلوعِ فجرسے شروع ہوجاتاہے لیکن پھربھی شہروالوں کے لئے اس وقت تک قربانی کرناجائزنہیں جب تک امام عیدکی نمازنہ پڑھالے ۔
’’ووقت الاضحیۃ یدخل بطلوع الفجرمن یوم النحرالاانہ لایجوزلاھل الامصارالذبح حتی یصلی الامام العیدفامااھل السوادفیذبحون بعدالفجر‘‘
یعنی قربانی کاوقت یوم النحر(دسویں ذی الحجہ)کی فجرطلوع ہونے سے داخل ہوجاتاہے مگرتحقیق کہ شہریوں کے لئے ذبح جائزنہیں،یہاں تک کہ امام عیدکی نمازپڑھے پس بہرحال گاؤں والے وہ فجرکے بعدذبح کرسکتے ہیں۔
(ہدایہ،ج4،ص445)

(کتاب قربانی کے احکام از شیخ الحدیث مفتی عرفان احمد عطاری مدنی )

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے