سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر بندہ قیام پر قادر ہو تو بیٹھ کر سجدہ تلاوت کر سکتا ہے؟
جواب: جی ہاں!قیام پر قادر ہونے کے باوجود بھی سجدہ تلاوت بیٹھ کر کیا جاسکتا ہے۔ البتہ کھڑے ہوکر سجدہ تلاوت کرنا مستحب ہے۔
چنانچہ صدرالشریعہ بدرالطریقہ حضرت علامہ مولانا مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: ”سجدہ کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ کھڑا ہو کر اَللہُ اَکْبَرْ کہتا ہوا سجدہ میں جائے اور کم سے کم تین بار سُبْحٰنَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی کہے، پھر اَللہُ اَکْبَرْ کہتاہوا کھڑا ہو جائے، پہلے پیچھے دونوں بار اَللہُ اَکْبَرْ کہنا سنت ہے اور کھڑے ہو کر سجدہ میں جانا اور سجدہ کے بعد کھڑا ہونا یہ دونوں قیام مستحب۔“(بہارِ شریعت، جلد1، صفحہ 731، مکتبۃ المدینہ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم