بھول کر نمازی کے آگے سے گزر گئے تو گناہ گار ہوں گے یا نہیں ؟

سوال: بھولے سے نمازی کے آگے سے گزر گیا تو کیا گزرنے والا گناہ گار ہوگا؟

جواب: اگر کوئی شخص بھول کر نماز ی کے آگے سے گزر گیا، تو وہ گناہگار نہیں ہے ۔

   فتاوی اجملیہ میں اسی طرح کا سوال ہوا، تو جواباً ارشاد فرمایا: ’’نمازی کے سامنے سے سہواً گزرنے والے تو گنہگار ہی نہیں۔ ہاں! قصداًگزرنے والا سخت گنہگار ہے، بہر صورت اس سے نمازی کی نماز باطل نہیں ہوئی۔“ (فتاوی اجملیہ، جلد 2، صفحہ 25، شبیر برادرز،  لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے