غیر نبی کے نام کے ساتھ "علیہ السلام” پڑھنا یا لکھنا کیسا؟

 غیر نبی کے نام کے ساتھ ” علیہ السلام ” پڑھنا یا لکھنا کیسا ہے ؟

 جواب: علیہ السلام کا لفظ صرف انبیاءو ملائکہ علیھم الصلوۃ والسلام کے ساتھ خاص ہے،ان  کےعلاوہ کسی اور کے ساتھ مستقل طورپر” علیہ السلام “ پڑھنا یا لکھنا جائز نہیں  ہے،ہاں نبی علیہ الصلوۃ والسلام کی تبع میں پڑھ یالکھ سکتے ہیں ،مثلایوں کہنا:حضرت فاطمہ علی نبیناوعلیہا السلام(ہمارے نبی پراوران پرسلام ہو)کہ یہاں حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہاکے لیے سلام والالفظ، حضورعلیہ الصلوۃوالسلام کی تبع میں ذکرکیاگیاہے،یہ  جائز ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے