سوال: ایک شخص مسجد کے امام صاحب کی غیبت کرتا ہے، تواس غیبت کرنے والے شخص کی ان امام صاحب کی اقتداء میں نماز ہوگی یا نہیں کہ وہ کیسے اس کے پیچھے نمازپڑھ رہا ہے حالانکہ وہ اس کی غیبت کرتا پھرتا ہے؟
جواب: بیان کردہ صورت میں اگر امام صاحب میں اہلیتِ امامت کی تمام شرائط پائی جاتی ہیں، تو ایسے امام صاحب کے پیچھے غیبت کرنے والےمقتدی کی نماز بھی ہوجائے گی،البتہ اگر وہ شخص بلاوجہِ شرعی امام صاحب یا کسی کی بھی غیبت کرتا ہے،تو سخت گنہگار اورعذاب ِ نار کا مستحق ہے،اس پرلازم ہے ،اس گناہ کبیر ہ سے تو بہ کرے اوراگر امام صاحب تک بھی اس کی غیبت پہنچی ہے،تو امام صاحب سے بھی معافی مانگے۔
فقیہ ملت علامہ مفتی جلال الدین امجدی رحمۃ اللہ علیہ امام کی برائی بیان کرنے والے مقتدی کے بارے میں فرماتے ہیں :”اگر امام فاسق معلن نہیں ہے، تو برائی کرنے والا سخت گنہگار حق العباد میں گرفتار ،مگر اس کی نماز اس کے پیچھے ہوجائے گی ۔“(فتاوی فیض الرسول،جلد1،صفحہ272، شبیر برادرز ، لاھور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم