امام صرف ” سمع اللہ لمن حمدہ “ کہے یا اس کے ساتھ ” ربنا ولک الحمد “ بھی پڑھے ؟

سوال:  امام رکوع سے اٹھتے وقت ”سمع اللہ لمن حمدہ“  کہے گا یا پھر ”ربنا ولک الحمد“ بھی کہے گا ؟

جواب:  امام کے لئے سنت یہ ہے کہ وہ رکوع سے اٹھتے وقت صرف ” سمع اللہ لمن حمدہ“ کہے۔

   در مختار میں ہے:”ثم یرفع راسہ من رکوعہ مسمعا ویکتفی بہ الامام ویکتفی بالتحمید المؤتم ویجمع بینھما لو منفردا“ یعنی:پھر سمع اللہ لمن حمدہ کہتے ہوئے رکوع سے اپنے سر کو اٹھائے ۔ امام صرف سمع اللہ لمن حمدہ پر اکتفا کرے اور مقتدی تحمید (ربنا لک الحمد )پر اکتفا کرے اور اگر منفرد ہو تو دونوں کو جمع کرے ۔(در مختار ،جلد 2،صفحہ 245۔246،مطبوعہ دار المعرفہ بیروت )

   صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ ارشاد فرماتے ہیں :’’رکوع  سےاٹھنے میں امام کے لیے سمع اللہ لمن حمده کہنا اورمقتدی کے لیے اللهمّ ربّناو لك الحمدکہنااورمنفرد کو دونوں کہنا سنت ہے۔“(بہار شریعت،جلد1، حصہ3،صفحہ527، مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے