قربانی کے گوشت کو کتنے دن کھا سکتے ہیں اور کافر کو دینا کیسا

سوال:کیا قربانی کے گوشت کوتین دن سے زائدبھی اپنے گھرمیں رکھاجاسکتاہے؟

جواب:جی ہاں! تین دن سے زائدبھی اپنے یااپنے گھر والوں کے کھانے کے لئے رکھ لینا جائز ہے ۔

       فتاوی عالمگیری میں ہے:

       ’’ولہ ان یدخرالکل لنفسہ فوق ثلاثۃ ایام الاان اطعامھاوالتصدق بھاافضل الا ان یکون الرجل ذاعیال وغیرموسع الحال فان الافضل لہ حینئذ ان یدعہ لعیالہ ویوسع علیھم‘‘

       ’’یعنی قربانی کرنے والے کے لئے تین دن سے زائدساراگوشت اپنے لئے رکھ لیناجائزہے مگرکھلادینااورصدقہ کردیناافضل ہے،البتہ اگراس شخص کے اہل وعیال زیادہ ہوں اوریہ شخص صاحبِ وسعت نہ ہوتواس کے لئے بہتریہ ہے کہ اس وقت ساراگوشت اپنے اہل وعیال کے لئے رکھ چھوڑے اوران پروسعت کرے۔                                                                         (فتاوی عالمگیری ، ج5،ص300)

       بہارِشریعت میں ہے:

       ’’تین دن سے زائداپنے اورگھر والوں کے کھانے کے لئے رکھ لینابھی جائز ہے،اوربعض حدیثوں میں جواس کی ممانعت میں آئی ہے،وہ منسوخ ہے،اگر اس شخص کے اہل وعیال بہت ہوں،اورصاحبِ وسعت نہیں ہے توبہتریہ ہے کہ ساراگوشت اپنے بال بچوں کے لئے ہی رکھ چھوڑے۔

(بہارِ شریعت،ج03،حصہ15،ص89)

سوال:کیاقربانی کاگوشت کسی کافرکوبھی دے سکتے ہیں؟

جواب:قربانی کاگوشت کافرکودیناجائزنہیں ہے:جیساکہ’’فتاوی رضویہ‘‘میں جب سیدی اعلیٰ حضرت علیہ رحمۃ الرحمن سے اسی طرح کاایک سوال ہواتوآپ علیہ رحمۃ الرحمن نے جواباًارشادفرمایا:

       ’’یہاں کے کافروں کو(قربانی کا)گوشت دیناجائزنہیں،وہ خاص مسلمانوں کاحق ہے:”وَالطَّیِّبٰتُ لِلطَّیِّبِیْنَ وَالطَّیِّبُوْنَ لِلطَّیِّبٰتِۚ-"ترجمہ:اورستھریاں ستھروں کے لیے اورستھرے ستھریوں کے لیے ‘‘۔(پ18،سورۃ النور،آیت26)۔

(فتاوی رضویہ،ج20،ص457)

       مفتی جلال الدین امجدی صاحب رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں:

       ’’قربانی کاگوشت کافرکودیناشرعاًجائزنہیں اوردے دیاتوگنہگارہے،توبہ کر ے۔ قربانی ہوجائے گی یعنی کافرکوگوشت دینے کے سبب قربانی کااعادہ کرناواجب نہیں‘‘۔                                                                (فتاوی فیض الرسول،ج02،ص457)

(قربانی کے احکام از شیخ الحدیث مفتی عرفان احمد عطاری مدنی)

 

ذبح میں مستحبات کیاکیاہیں؟

دعوت اسلامی

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے