جان بوجھ کر رکوع وسجود میں تسبیح نہ پڑھنے کا حکم؟

سوال:  کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ  اگر کوئی جان بوجھ کر رکوع وسجودمیں تسبیح نہ پڑھے تو کیانمازہوگی یا نہیں ؟

جواب:  رکوع و سجود  میں  تین  بار تسبیح پڑھنا سنت  ہے اور جان  بوجھ کر تین بار سے کم تسبیح پڑھنا یا بالکل نہ پڑھنا ،مکروہ تنزیہی ہے ،یادرہے نماز کی سنت ترک  کرنےسے  نمازفاسدنہیں ہوتی اور سجدہ سہو بھی واجب نہیں ہوتالہذا جس شخص نے جان بوجھ کر رکوع وسجودمیں تسبیح نہیں  پڑھی اُس کی نماز ہوگئی لیکن سنت ترک کرنے کی وجہ سے نمازخلاف سنت ہوئی ۔

       ردالمحتار میں رکوع و سجود کی تسبیح کے متعلق ہے:”ویسبح فیہ وقالہ ثلاثا فلو ترکہ او نقصہ کرہ تنزیھا “یعنی  رکوع اور سجدے میں تسبیح کہنا سنت ہے اور اگر وہ اس تسبیح کو ترک کرے یا تین سے کم پڑھے تو یہ مکروہ تنزیہی ہے ۔ (ردالمحتار ، ج2، ص211، مطبوعہ کوئٹہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے