وراثت میں ملنے والی زمین پرزکاۃ کامسئلہ

سوال: وراثت میں اگر زمین یا گھر ملے تو کیا اس کی زکوۃ ادا کرنا ہو گی؟

جواب: پوچھی گئی صورت کے  مطابق  وہ  زمین یا گھر  اگر مال تجارت نہیں تو اس کی زکوۃ فرض نہیں کہ زکوۃ مال نامی پر فرض ہوتی ہے اور زمین یا گھر اس صورت میں مال نامی نہیں بنتے ،جب ان کو بیچنے کی نیت سے نہ  خریدا جائے،۔ہاں اگر مورث نے یہ بیچنے کی نیت سے خریدے تھے اور بعد میں ورثا کی بھی تجارت کی نیت باقی ہو تو  یہ مال زکوۃ بنیں   گے ،   اور ہر وارث اس میں موجود اپنے  حصے کو بھی  اپنے دیگر اموال زکوۃکے ساتھ  شمار کرے گا ، اور شرائط مکمل ہونے کی صورت میں زکوۃ فرض ہوگی۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

جس کےپاس حاجت سے زائدصرف ایک تولہ سونا موجود ہو، اس کو زکوۃ دینا کیسا ؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے