سوال: اگر ظہر کی جماعت کھڑی ہوگئی ہے تو اس صورت میں کیا سنتیں پہلے یا بعد میں پڑھ سکتے ہیں؟
جواب: ظہر کی جماعت کے لیے اقامت ہوگئی تو اب سنتیں پڑھے بغیر ہی جماعت میں شامل ہو نے کا حکم ہے ،جماعت قائم ہونے کے بعدظہرکی سنتیں شروع کرنا مکروہ تحریمی ہے ،اس صورت میں یہ سنتیں جماعت کے بعدپڑ ھنی ہوں گی اور افضل یہ ہے کہ فرضوں کے بعدکی دوسنتیں پڑھ کر پھر سنت قبلیہ کی چار رکعتیں پڑھیں ۔
بہار شریعت میں ہے” جماعت قائم ہونے کے بعد کسی نفل کا شروع کرنا جائز نہیں سوا سنت فجر کے کہ اگر یہ جانے کہ سنت پڑھنے کے بعد جماعت مل جائے گی، اگرچہ قعدہ ہی میں شامل ہو گا تو سنت پڑھ لے ۔”(بہار شریعت،ج 1،حصہ 4،ص 665،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
بہار شریعت میں ہے” ظہر یا جمعہ کے پہلے کی سنت فوت ہوگئی اور فرض پڑھ ليے تو اگر وقت باقی ہے بعد فرض کے پڑھے اور افضل یہ ہے کہ پچھلی سنتيں پڑھ کر ان کو پڑھے۔”(بہار شریعت،ج 1،حصہ 4،ص 664،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
نوٹ: یاد رہےکہ! ظہر کی سنت ِقبلیہ فرضوں سے پہلے پڑھنا سنت موکدہ ہے اور سنت موکدہ کا ایک آدھ بار ترک برا اورتر ک کی عادت بناناشرعا گناہ ہے ،لہذا جماعت سے اتنا وقت پہلے آئیں کہ چار سنتیں پڑھ لیں۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم