اسلام میں کتنا پرافٹ لینا جائز ہے؟

سوال: اسلام میں کتنا پرافٹ لینا جائز ہے؟

جواب: شریعت نے تجارت کے اندر نفع کی کوئی خاص مقدار معین نہیں کی ہے بلکہ اس کو بائع و مشتری کی باہمی رضامندی پر چھوڑا گیا ہے،مالک کو اس بات کااختیارہےکہ وہ اپنی چیز جتنا چاہے پرافٹ رکھ کر بیچے بشرطیکہ جھوٹ اور دھوکے سے کام نہ لے کیونکہ ہر شخص اپنی چیز کا مالک ہے جتنے کی چاہے بیچےاور مشتری کو بھی اس بات کا اختیارہے کہ وہ خریدے یا نہ  خریدے۔ البتہ بہتر یہ ہے کہ اتنا نفع رکھا جائے کہ جس سے عام لوگوں کی قوت خرید میں آسانی رہے ۔

یہ بھی یاد رہے کہ بہت ساری چیزوں کے کے ریٹ حکومت کی طرف سے فکس ہوتے ہیں اور خلاف ورزی پر قانونی کاروائی  کا قوی اندیشہ بھی ہو ،تو ایسی  صورت میں  خلاف قانون کام سے بچنا ضروری ہے ۔

(دعوت اسلامی)

ماء مشکوک کسے کہتے ہیں ؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے