ایک شخص پر غسل فرض ہوا اور اس نے ناک میں پانی چڑھایا اور کلی بھی کر لی اس کے بعد سو گیا اور اس کے بعد اٹھا اور اٹھ کر تمام ظاہری بدن پر پانی بہایا یعنی غسل کیا لیکن کلی اور ناک میں پانی نہیں چڑھایا اور نماز پڑھی تو کیا اس کا غسل ہو گیا اور اس کے بعد جو نماز پڑھی کیا وہ ہوگئی؟

سوال: ایک شخص پر غسل فرض ہوا اور اس نے ناک میں پانی چڑھایا اور کلی بھی کر لی اس کے بعد سو گیا اور اس کے بعد اٹھا اور اٹھ کر تمام ظاہری بدن پر پانی بہایا یعنی غسل کیا لیکن کلی اور ناک میں پانی نہیں  چڑھایا  اور نماز پڑھی تو کیا اس کا غسل ہو گیا اور اس کے بعد جو نماز پڑھی کیا وہ ہوگئی؟

جواب:دریافت کردہ صورت میں کلی اور ناک میں پانی چڑھانے کے بعد اگر دوبارہ غسل لازم نہیں ہواتو  سو کر اٹھنے کے بعد بغیر کلی اور ناک میں پانی چڑھائے غسل کرنے سے فرض غسل ہوگیا اور اس کے بعد جو نماز پڑھی وہ بھی  درست کہلائے گی۔

(دعوت اسلامی)

غیر مسلم کو صدقہ دینا کیسا ہے؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے