ساس کا داماد کے ساتھ عمرہ پر جانا کیسا ہے؟

سوال: ساس کا داماد کے ساتھ عمرہ پر جانا کیسا ہے؟

جواب:ساس کا بالغ،عاقل ،غیر فاسق قابل اطمینان داماد کے ساتھ عمرہ پر جانا، جائز ہے،کیونکہ داماد ساس کے لئے محرم ہے اور عورت کا بالغ،عاقل ،غیر فاسق قابل اطمینان محرم کے ساتھ شرعی سفر پر جانا جائز ہے،البتہ اگرساس جوان ہے تو اس کا محرم کے ساتھ  شرعی سفر پر نہ جانا بہتر ہے  ۔

 اعلیٰ حضرت امام اہلسنت مولانا شاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن لکھتے  ہیں::”محارم غیر نسبی مثل علاقہ مصاہرت و رضاعت ان سے پردہ کرنا اور نہ کرنا دونوں جائز، مصلحت و حالت پر لحاظ ہوگا۔ اسی واسطے علماء نے لکھا ہے کہ جوان ساس کو داماد سے پردہ مناسب ہے، یہی حکم خسر اور بہو کا، اور جہاں معاذ اللہ مظنہ فتنہ ہو پردہ واجب ہوجائے گا۔”

 (فتاویٰ رضویہ، ج22،ص240،رضا فاؤنڈیشن لاہور)

 

(دعوت اسلامی)

حاملہ کو طلاق ہو جاتی ہے؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے