ماہ رمضان میں دو تین بارزنا کیا ہے ،میں اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں توبہ کرنا چاہتا ہو،کیا میری توبہ قبول ہوگی ؟

سوال: ماہ رمضان میں دو تین بارزنا کیا ہے ،میں اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں توبہ کرنا چاہتا ہو،کیا میری توبہ قبول ہوگی ؟

جواب: زناکرناگناہِ کبیرہ،حرام اورجہنم میں لے جانے والا کام ہے۔قرآن وحدیث میں اس کی سخت مذمت اوروعیدات بیان کی گئی ہیں،اللہ تعالیٰ نے زناکرنے والے مردوعورت کی دنیامیں یہ سزامقررفرمائی ہے کہ اگروہ غیر محصن (یعنی غیر شادی شدہ)ہیں توان کوسو کوڑے مارے جائیں،اوراگرمحصن(شادی شدہ)ہیں توان کورجم کیاجائے یعنی اتنے پتھرمارے جائیں کہ وہ مرجائیں۔لیکن یہ حدقائم کرنابادشاہِ اسلام کاکام ہے لہٰذاکسی عام آدمی یاکسی پنچائیت یا جرگہ کواس بات کااختیارنہیں کہ وہ از خودحدجاری کریں۔

اورجس نے زناکیااس کے لئے حکم یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں سچے دل سے توبہ کرے،کہ اللہ تعالیٰ توبہ کو قبول کرنے والا ہے،توبہ پراستقامت حاصل کرنے کے لئےبری صحبت  سے چھٹکاراحاصل کیاجائے ،یونہی زنا تک جانے کے اسباب مثلاً فلمیں ،ڈرامیں،فحش ناول وغیرہ  سےاپنے آپ کو فوراًدور کرے،مسلسل اپنے گناہوں سے توبہ کرتا رہے، نیک بننے اورنیکیوں کاجذبہ پانے کے لئے فی زمانہ دعوت اسلامی کامدنی ماحول اللہ تعالی کی بہت بڑی نعمت ہے۔ دعوت اسلامی کے تحت ہونے والے اجتماعات میں شرکت کی جائے یاپھرہرجمعرات بعدنمازِمغرب فیضانِ مدینہ سے نشر ہونے والے ہفتہ واراجتماع کومدنی چینل یادعوت اسلامی کی ویب سائٹ سے دیکھنے یا سننے کی ترکیب بنائی جائے ۔

(دعوت اسلامی)

کریڈٹ کارڈ کے بارے کیا حکم ہے؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے