مرد کے استعمال کی گھڑی پرزکوۃ کا حکم

سوال: مرد کے پاس اپنے استعمال کے لیے پچاس پچاس ہزار کی دو گھڑیاں ہیں کیا ان پر بھی زکوۃ دینی ہوگی ؟

جواب: پوچھی گئی صورت میں یہ واضح نہیں ہے کہ گھڑیاں سونےیا چاندی کی ہیں یا کسی اور دھات یا میٹیریل  کی  ہیں ، اگر گھڑیاں سونے یا چاندی  کی ہیں تو اگر ان گھڑیوں کی قیمت زکوۃ کے نصاب یعنی ساڑھے باون تولے چاندی کی قیمت کے برابر یا اس سے زیادہ ہے یا زکوۃ کے دیگر مال کے ساتھ مل کر ان کی قیمت ساڑھے باون تولے چاندی کی قیمت تک پہنچتی ہے تواس صورت میں ان  گھڑیوں پرزکو ۃ کی دیگر شرائط پائی جانے کی صورت میں زکوۃ ہو گی۔ اور اگر گھڑیاں سونے چاندی کے علاوہ کسی اور دھات کی ہیں یا ان میں زکوۃ کی شرائط نہیں پائی جاتی تو ان پر زکوۃ لازم نہیں ہوگی ۔نیز یہ مسئلہ یاد رہے کہ مرد کے لیے سونے چاندی کی گھڑی استعمال کرنا ،ناجائز و گناہ ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

نصاب پر سال مکمل ہونے سے پہلے مقروض ہو گئے ،تو زکوٰۃ کب لازم ہو گی؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے