دوکان پرسیل کے لیے رکھے گئے سامان پرزکوۃ

 سوال: کیا دوکان پر جو سامان بیچنے کے لیے رکھا ہے اس پر زکوۃ دینی پڑے گی اگر دینی پڑے گی تو کس طرح حساب لگایا جائے گا؟

جواب: دوکان  میں بیچنے کی نیت سے  موجود سامان ،  مال ِ تجار ت کہلاتاہے اورمال تجارت پرزکاۃ لازم ہوتی ہے لہذادکان پر بیچنے کےلیے جوسامان رکھاہے،وجوب زکوۃ کی شرائط پائے جانے کی صورت میں اس پر    زکوۃلازم ہوگی۔

   زکوۃ کا حساب لگانے کا طریقہ یہ ہے کہ  :

   جس وقت آپ کے نصاب کاسال پوراہو،اس وقت سارے مال تجارت کی مارکیٹ ریٹ کے مطابق قیمت لگالی جائے اورمزیدبھی اگر ایساموجودہو، جس پرزکاۃ لازم ہوتی ہے (سونا ،چاندی ، کرنسی،مال تجارت  وغیرہ )توان کے ساتھ اس کوشامل کرلیاجائے ۔اوراگرمزیدمال نہیں توتنہااسی  پرحساب لگالیاجائے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

نصاب پر سال مکمل ہونے سے پہلے مقروض ہو گئے ،تو زکوٰۃ کب لازم ہو گی؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے