مسافر نے قصر نماز مکمل پڑھ لی تو کیا حکم ہے؟

سوال: مسافر نے قصر نماز مکمل پڑھ لی تو کیا حکم ہے؟

جواب:شرعی مسافر پر چار رکعتی فرائض میں قصر کرنا واجب ہے اوراگر مسافر نے چار رکعتی فرائض میں دو کی جگہ چار رکعتیں ادا کر لیں، تو اس کی مختلف صورتیں بنتی ہیں، جن کی تفصیل درج ذیل ہے:

(۱) دو کی جگہ چار رکعات ادا کر لیں اور دو پر قعدہ نہیں کیا، تو اس کے فرض  باطل ہو گئے اور چاروں رکعتیں نفل شمار ہوں گی اور قصر نماز کا اعادہ فرض ہو گا۔

(۲) دو رکعات پر قعدہ بقدرِ تشہد کیا، لیکن یہ نماز جہلاً (اپنے علم کے مطابق شرعی مسافر نہیں بنتا تھا، لیکن حقیقتاً قصر واجب تھی)یا عمداً (علم ہونے کے باوجود جان بوجھ کر) پوری پڑھی، تو اس کے فرض ادا ہو جائیں گے، لیکن ترکِ واجب( سلام میں تاخیرکرنے) کی وجہ سے گناہ گار ہو گا اور نماز کا اعادہ واجب ہو گا۔

(۳) اور اگر سہواً (بھول کر) پوری نماز پڑھ لی، تو بھولے سے ترکِ واجب ہونے کی وجہ سے سجدہ سہو کرنا واجب ہو گا اور نماز کی درست ادائیگی کے لئے سجدہ سہو کر لینا کافی ہے۔

(دعوت اسلامی)

شوہر کا انتقال ہوجائے تو عورت کی عدت کتنی ہوتی ہے؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے