کرائے کا گھر جس میں کموڈ قبلہ کی جانب ہے ،اسے تبدیل کرنے کے لئے اسے مالک کی اجازت کے بغیر توڑ سکتے ہیں ،اگر اجازت نہ دے تو کیا پھر بھی تبدیل کرنا ضروری ہوگا؟

سوال: کرائے کا گھر جس میں کموڈ قبلہ کی جانب ہے ،اسے تبدیل کرنے کے لئے اسے مالک کی اجازت کے بغیر توڑ سکتے ہیں ،اگر اجازت نہ دے تو کیا پھر بھی تبدیل کرنا ضروری ہوگا؟

جواب:صورت مسئولہ میں مالک مکان اگراس توڑ پھوڑ کی اجازت دیتا ہے توکر سکتے ہیں  اور اگر اجازت نہیں دیتا تو اس کی اجازت کے بغیر اسے توڑنا شرعا جائز نہیں ۔

یہ یاد رہے کہ اگر توڑنے کی اجازت نہ ملے تب بھی استنجاء کرتے ہوئے منہ یا پشت کا قبلہ کی طرف کرنا شرعاناجائزوگناہ اور بے ادبی ہے جس سے بچنا لازم ہے،اور اگر باتھ روم ہی ایسے بنے ہوئے ہوں کہ ان کارخ قبلہ کی طرف ہواس صورت میں یا تو یہ بیت الخلاء ہی استعمال نہ کریں ،اگر کرنا ہے تو بیٹھنے میں منہ یا پشت  قبلہ کی طرف نہ ہونے پائے یہ احتیاط کرنا لازم ہے۔

(دعوت اسلامی)

حاملہ کو طلاق ہو جاتی ہے؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے