کپڑوں کے ذریعے زکوۃ کی ادائیگی

سوال: اگر کسی خاتون کے پاس سونے کا نصاب تو ہو مگر زکوٰۃ کی ادائیگی کے لئے فی الوقت نقد رقم کی وسعت نہ ہو، تو کیا وہ اپنے استعمال شدہ ملبوسات کی  بازار سے قیمت لگوا کر زکوٰۃ کی واجب الادا رقم کے مطابق ان ملبوسات کو نقد رقم کے متبادل کے طور پر مستحقینِ زکوٰۃ کو دے سکتی ہے؟

جواب: جی ہاں ،اگر آپ رقم کی بجائے کپڑے زکوۃ کے طور پر فقیروں کو دیں تو ،ان کپڑوں کی مارکیٹ ویلیو کے مطابق زکوۃ ادا ہوجائے  گی۔فتاوی رضویہ میں ہے "زکوٰۃ میں روپے وغیرہ کے عوض بازار کے بھاؤ سے اس قیمت کا غلّہ مکا وغیرہ محتاج کو دے کر بہ نیت زکوٰۃ مالک کردینا جائز و کافی ہے ، زکوٰۃ ادا ہوجائیگی ، جس قدر چیز محتاج کی مِلک میں گئی بازار کے بھاؤ سے جو قیمت اس کی ہے وہی مجراہوگی بالائی خرچ محسوب نہ ہوں گے ” (فتاوی رضویہ،ج10،ص69 ،70، رضافاونڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

قسطوں پرلیے ہوئے فلیٹ کی زکاۃ اداکرنے کاطریقہ

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے