کیا فرشتے اللہ کے حکم کے پابند ہیں

سوال: وَ اِذْ قَالَ رَبُّکَ لِلْمَلٰٓئِکَۃِ اِنِّیۡ جَاعِلٌ فِی الۡاَرْضِ خَلِیۡفَۃً ؕ قَالُوۡۤا اَتَجْعَلُ فِیۡہَا مَنۡ یُّفْسِدُ فِیۡہَا وَیَسْفِکُ الدِّمَآءَ ۚ وَنَحْنُ نُسَبِّحُ بِحَمْدِکَ وَنُقَدِّسُ لَکَ ؕ قَالَ اِنِّیۡۤ اَعْلَمُ مَا لَا تَعْلَمُوۡنَ﴿۳۰﴾

ہم نے تو پڑھا ہے کہ فرشتے اللہ تعالیٰ کےحکم کے پابند ہیں  تو پھر اس آیت کا کیا مطلب ہے ؟

جواب:سوال میں بیان کر دہ آیت کی تفسیر بیان کرتے ہوئے مفتی محمد قاسم عطاری دامت برکاتہم العالیہ ارشاد فرماتے ہیں ” اس کلام سے  فرشتوں کا مقصد اعتراض کرنا نہ تھا بلکہ ا س سے اپنے تعجب کا اظہاراورخلیفہ بنانے کی حکمت دریافت کرنا تھا اور انسانوں کی طرف فسادپھیلانے کی جو انہوں نے نسبت کی تو اس فساد کا علم انہیں یا توصراحت کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی طرف سے دیا گیا تھا یا انہوں نے لوح محفوظ سے پڑھا تھا اوریا انہوں نے جِنّات پر قیاس کیا تھا کیونکہ وہ زمین پر آباد تھے اور وہاں فسادات کرتے تھے ۔                                       (بیضاوی، البقرۃ، تحت الآیۃ: ۳۰، ۱/۲۸۲، ملتقطاً)” (صراط الجنان،ج1،ص102،)

۔(دعوت اسلامی)

فاتحہ کہنے میں کیا پڑھا جائے؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے