گود لئےہوئے بچہ یا بچی کی ولدیت کے خانے میں ان کے اصل والد کی بجائے گود لینے والے کا نام لکھنا کیسا ہے؟

سوال: گود لئےہوئے بچہ یا بچی کی ولدیت کے خانے میں ان کے اصل والد کی بجائے گود لینے والے کا نام لکھنا کیسا ہے؟

جواب:بولنے میں اور  کاغذات میں لکھتے وقت اصل والدین کی بجائے سوتیلے والدین کا نام لکھناسخت ناجائز و حرام ہے، کہ اس سے اللہ ورسول عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے منع فرمایاہے جیسا کہ حدیث مبارک میں ہے کہ:جو اپنے باپ کے سوادوسرے کی طرف اپنا نسب منسوب کرے اس پر اللہ اور فرشتوں اور آدمیوں سب کی لعنت ہے اور اللہ نہ اس کا فرض قبول کرے نہ نفل۔ (صحیح مسلم، ج1،ص442،قدیمی کتب خانہ،کراچی)

البتہ چونکہ سرپرست صرف باپ ہی نہیں ہوتابلکہ کوئی اوربھی ہوسکتاہے اس لئے سرپرست کے خانے میں پرورش کرنے والے کا نام لکھا جائے تو شرعاً اس میں کوئی حرج نہیں۔

(دعوت اسلامی)

گھڑی میں اپنی تصویر پرنٹ کروا کر لگاناجائز ہے؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے