اگر رمضان کا سنت اعتکاف مجبوری یعنی سخت بیماری کی وجہ سے توڑ دیا جائے تو اس کی قضا کس طرح ہوگی؟ایک دن ہی قضا کر لینا کافی ہے یا اگلے رمضان دس دن اعتکاف کرنا ضروری ہوگا؟

اگر رمضان کا سنت اعتکاف مجبوری یعنی سخت بیماری کی وجہ سے توڑ دیا جائے تو اس کی قضا کس طرح  ہوگی؟ایک دن ہی قضا کر لینا کافی ہے یا اگلے رمضان دس دن اعتکاف کرنا ضروری ہوگا؟

جواب:رَمَضانُ الْمُبارَک کے آخِری عَشَرَہ کااِعتِکاف کیااورکسی وجہ سے ٹوٹ گیاتودس ۱۰ دن کی قَضاء کرناضَروری نہیں۔ صِرف اُس ایک دن کی قَضاء ہے جس دن اِعتِکاف ٹوٹاہے۔اگر ماہِ رَمَضان شریف کے دن ابھی باقی ہوں تو ان میں بھی قضا ہو سکتی ہے۔ اگر رَمَضان شریف گُزرگیاتو پھررمضان المبارک علاوہ کسی دن قضاکرسکتے ہیں  اوراُس میں روزہ  رکھنابھی ضروری ہوگا۔ مگر عیدُالْفِطْر اور ذُوالحجَّۃِ الْحَرام کی دسویں تا تیرھویں کے علاوہ کہ ان پانچ دنوں کے روزے مکروہِ تحریمی ہیں۔

قضا کا طریقہ یہ ہے کہ کسی دن غُروبِ آفتاب کے وقت ( بلکہ احتیاط اس میں ہے کہ چند منٹ مزید قبل)بہ نیّت قضااعتِکاف مسجِد میں داخِل ہوجایئے اوراب جو دن آئے گا اُس کے غُروبِ آفتاب تک مُعتَکِف رہئے۔ اِس میں روزہ شرط ہے۔

شوال کے 6روزے اکٹھے رکھنا ضروری ہے یا وقفے وقفے سے بھی رکھے جاسکتے ہیں ؟

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے