سوال: میرےایک بڑے بھائی ہیں انکے تین بیتے ان کی عمر 12سال سے کم ہیں،بھائی بوڑھے ہیں ،کمائی کا کوئی ذریعہ نہیں ،ان کا خرچہ بھی ہم ہی بھیجتیں ہیں ،تو کیا ہم اپنے بھائی کو زکوٰۃ کی رقم دے سکتے ہیں ؟
جواب: صورت مسئولہ میں اگر آپ کی بھائی مستحقِ زکوٰۃ ہیں یعنی ان کی ملکیت میں حاجت اصلیہ سے زائد 52.5 تولہ چاندی یااتنی مالیت کا حاجت اصلیہ سے زائد کسی بھی قسم کاا ضافی مال نہیں اورآپ کے بھا ئی سید یا ہاشمی بھی نہیں،تو انہیں زکوٰۃ دینانہ صرف جائزہے،بلکہ افضل ودگناثواب کاموجب ہےجیسا کہ حدیث مبارک میں ہےکہ:ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرمایا:بے شک اہلِ قرابت پرصدقہ کا ثواب دوگنا بڑھا دیا جاتا ہے۔
(معجم کبیرطبرانی،ج8،ص 206،مطبوعہ قاہرۃ)