حلق نا کروانے کی صورت میں کیا حکم ہے

سوال: میرے دوست عمرے کے لئے گئے تھے ،انہوں نے حلق نہیں کروایا ،دوتین جگہ سے تھوڑے تھوڑے بال کٹوائے ہیں تو کیا ان پر دم دینا لازمی ہے اور یہ واپس آگئے ہیں ۔

جواب: حلق یا تقصیر (کم ازکم چوتھائی سر کے بال پورے کے برابر کٹ جائیں )عمرے کے واجبات میں سے ہے اور احرام سے باہرہونے کے لیے حلق یا تقصیر شرط  ہے،لہذاپوچھی گئی صورت میں اگر کم ازکم چوتھائی سر کے بال پورے کے برابر نہیں کاٹے   گئے تو اس وجہ سے ان پر ایک دم لازم ہوگا  اور جب تک حلق یا تقصیر نہیں کروالیتے  اس صورت میں ا ن کا احرام بھی ختم نہیں ہوگا ،ان کے لئے اگر ممکن ہے تو وہاں جاکر حلق یا تقصیر کروائیں  اس صورت میں ا س پر دوسرا دَم لازم نہیں ہوگا اور اگر حدود حرم میں واپس  جاکر حلق یا تقصیر کروانا ممکن نہیں  تو جہاں ہیں وہیں حلق یا تقصیر کروالے اس صورت میں دد دَم لازم ہوں گے ایک بغیر حلق یا تقصیر کے احرام کھولنے کی وجہ سے اور دوسر حدودِ حرم سے باہر حلق یا تقصیر کروانے کی وجہ سےکہ حلق  یا تقصیر کا حرم ہی میں ہونا ضروری ہے۔

(دعوت اسلامی)

لال کلر کا عمامہ پہننا سنت ہے یانہیں؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے