سوال:خنثیٰ جانور(کہ جس میں نرومادہ دونوں کی علامتیں موجودہوں)کی قربانی کرناکیساہے جائزہے؟
جواب:خنثیٰ جانور(کہ جس میں نرومادہ دونوں کی علامتیں موجودہوں)کی قربانی جائزنہیں۔
درمختارمیں ہے:
’’ولابالخنثیٰ لان لحمہالاینضج ،شرح وھبانیۃ‘‘
یعنی خنثی بکرے کی قربانی جائزنہیں کیونکہ اس کاگوشت پکتانہیں،شرح وہبانیہ۔ (درمختار،ج9،ص470)
فتاوی عالمگیری میں ہے:
’’لاتجوز التضحیۃ بالشاۃ الخنثی لان لحمھالاینضج‘‘
خنثی بکرے کی قربانی جائز نہیں کیونکہ اس کا گوشت پکتانہیں۔
(عالمگیری،ج05، ص233)
فتاوی رضویہ میں ہے:
’’خنثیٰ کہ نرومادہ دونوں کی علامتیں رکھتاہو،دونوں سے یکساں پیشاب آتاہو،کوئی وجہِ ترجیح نہ رکھتاہو،ایسے جانورکی قربانی جائزنہیں کہ اس کاگوشت کسی طرح پکائے نہیں پکتا،ویسے ذبح سے حلال ہوجائیگا،اگرکوئی کچاگوشت کھائے،کھائے۔
(فتاوی رضویہ ،ج20،ص255)
بہارِشریعت میں ہے:
’’اورخنثی جانوریعنی جس میں نرومادہ دونوں کی علامتیں ہوں اورجلالہ جوصرف غلیظ کھاتاہوان سب کی قربانی ناجائزہے۔‘‘
(بہارشریعت،ج03،ص341)
(قربانی کے احکام از شیخ الحدیث مفتی عرفان احمد عطاری مدنی)