پہلے قَعدہ میں صِرف التّحیات پڑھیں ی ادُرود و دُعا بھی؟

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ چار رکعت والے  فرضوں کے پہلے قَعدے میں کتنا پڑھنا ہوتا ہے ؟ ” عَبْدُہٗ وَ رَسُولُہ“ تک  یا دُرود و دُعا سَمیت آخر تک؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     چار یا تین رکعت والے فَرضوں کے پہلے قَعدہ میں واجب ہے کہ  صرف تَشَہُّد پڑھے یعنی اَلْتَّحِیَّاتُ لِلّٰہِ سے لے کر عَبْدُہٗ وَ رَسُولُہ تک۔ اس سے زیادہ پڑھنا جائز نہیں ہے حتی کہ اگر کسی نے بھول کر  اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰى مُحَمَّدٍ تک  پڑھا تو سجدۂ  سَہو واجب ہو جائے گااور اگر جان بُوجھ کر پڑھا تو نماز کا اِعادہ واجب ہوگا۔

     نوٹ:چار رَکعات والی  سُنَنِ مؤکدہ اور وِتروں کا  بھی یہی حُکم ہے جو اُوپر بیان ہوا۔ البتہ چار رَکعات والی سنن ِغیر مؤکدہ  اور نوافل کا یہ حکم نہیں بلکہ ان کے پہلے قعدے میں اَلتَّحِیَّات کے بعد دُرود و دُعا بھی پڑھنی چاہئے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے