سوال: کیا کسی مسلمان اورغیرمسلم کو لعنت کرنا اس کے کسی برے کام کی وجہ سے یہ کیسا ہے؟
جواب: مسلمان اگرچہ کتنا ہی گناہ گار ،فاسق و فاجر کیوں نہ ہو ،اس پر لعنت کرنا ناجائز و گناہ ہے،البتہ کسی کو خاص کئے بغیر عمومی وصف کو ذکر کر کے اس مذموم فعل کرنے والوں کو لعنت کرنا جائز ہے مثلاً یہ کہنا کہ جھوٹوں پر اللہ کی لعنت وغیرہ۔
رہا کافر کو لعنت کرنا کا مسئلہ تو اس بارے تفصیل ہے کہ ایساشخص کہ جس کاکفرپرمرنایقینی طورپرمعلوم نہ ہواس پر لعنت کرناجائزنہیں،البتہ ایساشخص کہ جس کاکفرپرمرنایقین سے معلوم ہومثلااس کے کفرپرمرنے کے بارے میں قرآن وحدیث میں خبردی گئی ہوجیسے ابولہب،ابوجہل وغیرہ یاکسی کافر کوکفربکتے ہوئے مرتادیکھاہو،ان پرنام لے کرلعنت کرناشرعاجائزہے۔
یادرہے کہ بعض صورتوں میں لعنت کرنااگرچہ جائز ہے ،لیکن پھر بھی اس سے بچنا چاہئے کہ حدیث مبارکہ میں لعنت نہ کرنے کو کامل مومن کی نشانی بتا یا گیا ہے ،لہذا ان پر بھی لعنت کرنے کی بجائے اس وقت کو اللہ تعالیٰ کے ذکر میں صرف کرنا چاہئے۔