سیالکوٹ سے لاہور شرعی سفر ہوگا یا نہیں جبکہ یہ دو گھنٹے میں طے ہوجاتا ہے ؟

سوال: کیا سیالکوٹ سے لاہور کا سفر (شرعی سفر) کہلائے گا جبکہ آج کل تو موٹروے کے ذریعے دو گھنٹے میں لاہور پہنچا جا سکتا ہے؟

جواب:   اصل اعتبار سفر کی مسافت  کا ہے کہ  اگر 92 کلومیٹر یا اس سے زیادہ فاصلہ ہے، تو اس صورت میں سفرِ شرعی کے احکام لازم ہوں گے، اگرچہ 92 کلو میٹر یا اس سے زیادہ کا سفر بیس تیس منٹ میں طے کر لیا جائے۔

   بہارِ شریعت میں ہے:”تین دن کی راہ کو تیز سواری پر دودن یا کم میں طے کرے ، تو مسافر ہی ہے اور تین دن سے کم کے راستے کو زیادہ دنوں میں طے کیا، تو مسافر نہیں.“(بہارِ شریعت، جلد 1، صفحہ 742، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے