بیماری کی وجہ سے توڑے گئے روزے کے کفارے کا حکم

سوال:کافی سال پہلے میرے ابوجب روزہ رکھتے تھے تو افطارکے کچھ لمحات رہ جاتے تھے اوران کودمہ (Asthma) ہوجاتاتھااورایسے لگتاتھاکہ وہ فوت ہونے والے ہیں تواسلئے وہ روزہ توڑ دیتے تھے۔اسی طرح انکے 27 روزے گزرے تھے تو جب 27 شب تھی ابونے خوب نوافل پڑھے تھے تو اس کے بعد ان کے روزے اچھے گزرے تھے۔پھرابونے جوروزے توڑے تھے ان کی قضا کرلی۔تو سوال یہ ہے؛ کیا قضا کافی تھی یا کفارہ بھی لازم ہے؟

جواب:دریافت کردہ صورت میں اگرواقعی صورت ایسی ہی ہوتی تھی جیسی آپ نے بتائی توکفارہ لازم نہیں ،قضا کرلینا ہی کافی ہے۔

کیا سورۃ بقرۃ پڑھنے کا کوئی مقرر ٹائم ہے یا کسی بھی وقت پڑھی جاسکتی ہے؟

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے