عورت کی وراثت کا کیا حکم ہے

سوال: ایک عورت کا انتقال ہوا ہے اس عورت کا کوئی بچہ نہیں،اس کا شوہر ہے اوراس کے والدین بھی زندہ ہیں اوراسکے 3 بھائی اور 3 بہنیں موجود ہیں تو ان میں ایک لاکھ روپیہ کیسے تقسیم ہوگا؟

جواب:سوال میں بیان کردہ صورت حال اگردرست ہےتوبعدازامورمتقدمہ علی الارث(یعنی میت کےذمےجوقرض ہےاس کی ادائیگی کےبعدجومال بچ جائےاس کی ایک تہائی میں سےجائزوصیت اگرکی ہوتواس کی ادائیگی کےبعد)مرحومہ کی کل جائیدادمنقولہ(رقم،زیورات،گھریلوسامان وغیرہ)وغیرمنقولہ(پلاٹ،مکان اوردکان وغیرہ)کےکل 6 حصے کئے جائیں گے جن میں سے والد کو2حصے،ماں کو1حصہ اورشوہر کو 3 حصے دئیے جائیں گے۔بہنوں اور بھائیوں کو مرحومہ کی وارثت سے کوئی حصہ نہیں ملےگا۔

مذکورہ تفصیل کے مطابق ایک لاکھ میں سے والد کو 33333.34،ماں کو 16666.67،شوہر کو 50000.01 روپے دئیے جائیں گے۔

اوریادرہے کہ  عورت کے کفن،دفن کاخرچہ شوہرکے ذمہ لازم ہے اسے عورت کے ترکہ سے منہانہیں کیاجائے گا۔

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے