روزہ کی حالت میں نمک وغیرہ چکھنا

سوال:    کھانا بنانے والا روزہ کی حالت میں نمک وغیرہ چکھ کر تھوک دیتا اور کلی کر لیتا ہے، تو کیا ایسا کرنا درست ہے؟

جواب: روزہ دار کو بلاعذر کسی چیز کا چکھنا مکروہ ہے اور عذر ہو، تو حرج نہیں۔

   چکھنے سے مراد یہ ہے کہ زبان پر رکھ کر ذائقہ دریافت کر لیں اور اسے تھوک دیں، اس میں سے حلق میں کچھ  نہ جانے پائے، ورنہ اگر ذائقہ دریافت کرنے کے لئے تھوڑا سا کھا لیا، تو نہ صرف مکروہ بلکہ روزہ ہی ٹوٹ جائے گا، جبکہ روزہ دار ہونا یاد ہو، بلکہ اگر کفارہ کی شرائط پائی گئیں، تو کفارہ بھی لازم ہو گا۔

   اور چکھنے کے لیے عذر سے مراد یہ ہے کہ مثلاً عورت کا شوہر بدمزاج ہے کہ نمک کم و بیش ہوگا، تو اس کی ناراضی کا باعث ہوگا، اس وجہ سے چکھنے میں حرج نہیں۔

   نوٹ:یونہی کوئی چیز خریدی اور اس کا چکھنا ضروری ہے کہ نہ چکھے گا تو نقصان ہو گا، تو چکھنے میں حرج نہیں، ورنہ مکروہ ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

 

(دعوت اسلامی)

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے