سجدے میں جانے سے منہ میں خون آتا ہو، تو نماز کیسے پڑھے؟

سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے گلے میں انفیکشن ہے،جس کی وجہ سے باقاعدہ سجدہ کرنے سے خون  بہہ کر منہ میں آ جاتا ہے اور سجدہ نہ کرنے سے خون منہ میں نہیں آتا ۔ اس صورت میں میرے لیے نماز میں باقاعدہ سجدہ کرنے یا اشارے سے سجدہ کرنے کے متعلق کیا حکم ہے ؟
 
 
جواب: پوچھی گئی صورت میں آپ پر نماز میں قیام اور باقاعدہ سجدے کے بجائے اشارے سے سجدہ کرنا لازم ہے ، کیونکہ باقاعدہ سجدہ کرنے سے آپ کا وضو ٹوٹ جائے گا اور نماز وضو کے ساتھ ادا نہیں ہو پائے گی ، جبکہ اشارے سے سجدہ کرنے سے آپ طہارت و پاکیزگی کے ساتھ نماز  ادا کر سکیں گے ۔ نیز اس صورت میں بہتر یہ ہے کہ آپ بیٹھ کر نماز پڑھیں اور کھڑے ہو کر پڑھنا چاہیں ، تو اس کا بھی اختیار ہے ۔

    سجدہ کرنے سے زخم بہتا اور وضو ٹوٹ جاتا ہو،تو سجدہ اشارے سے کرنا لازم ہےاور نماز بیٹھ کر یا کھڑے کھڑے دونوں طرح پڑھنے کا اختیارہےاور بہتر بیٹھ کرپڑھنا ہے۔چنانچہ غنیۃ المستملی شرحِ منیۃ المصلی میں ہے:”(رجل فی حلقہ جراحۃ تسیل اذا صلی بالرکوع والسجود) لا یصلی بھما (بل یصلی قاعدا بالایماء) و ھو الافضل او قائما کما مر اٰنفا ، والاصل فی ھذا ما قالہ قاضیخان وغیرہ : من ابتلی بین ان یؤدی بعض الارکان مع الحدث او بدون القرأۃ و بین ان یصلی بالایماء ، تعین علیہ الصلوٰۃ بالایماء ، لان الصلوٰۃ بالایماء اھون من الصلوٰۃ مع الحدث او بدون القرأۃ “ ترجمہ : کسی شخص کے گلے میں ایسا زخم ہو ، جو رکوع و سجود کے ساتھ نماز ادا کرنے سے بہتا ہو، وہ ان کے ساتھ نماز نہ پڑھے ،بلکہ بیٹھ کر اشارے سے نماز پڑھے اور یہی افضل ہے یا کھڑا ہو کر پڑھے ،جیسا کہ ابھی گزرا۔ اس مسئلے میں اصول وہ ہے، جسے امام قاضی خان رحمۃ اللہ علیہ اور دیگر فقہائے کرام نے بیان کیا ہے کہ جو شخص اِس معاملے میں مبتلا ہو کہ یا تو نماز کے بعض ارکان بےوضو ہونے کی حالت میں یا قراءت کے بغیر ادا کرے یا اشارے سے نماز پڑھے ، تو اس پر اشارے سے نماز پڑھنا لازم ہو جاتا ہے ، کیونکہ نماز اشارے سے پڑھنا بغیر وضو یا بغیر قراءت کے ادا کرنے سے ہلکا ہے ۔

 (غنیۃ المستملی ، صفحہ 233 ، مطبوعہ کوئٹہ)

    صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ”اگر قیام پر قادر ہے ،مگر سجدہ نہیں کر سکتا ، تو اسے بہتر یہ ہے کہ بیٹھ کر اشارے سے پڑھے اور کھڑے ہو کر بھی پڑھ سکتا ہے ۔ جو شخص سجدہ کر تو سکتا ہے مگر سجدہ کرنے سے زخم بہتا ہے ، جب بھی اسے بیٹھ کر اشارے سے پڑھنا مستحب ہے اور کھڑے ہو کر اشارے سے پڑھنا بھی جائز ہے ۔ “

 (بھارِ شریعت ، جلد1 ،حصہ3 ،  صفحہ510  ،  مکتبۃ المدینہ ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(دعوت اسلامی)

نماز میں دنیاوی خیالات اور وسوسے سے بچنے کا طریقہ

 

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے