ایسا بچہ جو حمل کے چوتھے مہینے پیدا ہو گیا اس کو غسل دینا ہوگا اور کفن پہنانا ہو گا دفنانا بھی ہو گا؟

سوال: ایسا بچہ جو حمل کے چوتھے مہینے پیدا ہو گیا  اس کو غسل دینا ہوگا اور کفن پہنانا ہو گا دفنانا بھی ہو گا؟

جواب:دریافت کردہ صورت میں اگر بچہ زندہ پیدا ہو کر مرا یعنی عورت کے جسم سے بچہ کا اکثر حصہ باہر نکل چکا تھا اور اس حالت میں زندہ تھا، تو بچے کو مسنون طریقے سے غسل،کفن،دفن  کا انتظام کرنا ہوگااور اگر جسم سے اکثر حصہ باہر نکلنے سے پہلے یا پیٹ میں ہی فوت ہوگیا تو مسنون طریقے سے غسل،کفن ضروری نہیں ،اسے ویسے ہی نہلا کر دفن  کردیا جائے گا۔

البتہ یہ یاد رہے کہ بچہ زندہ پیدا ہوا یا مُردہ اُس کی خلقت تمام ہو یا نا تمام بہرحال اس کا نام رکھا جائے اور قیامت کے دن اُس کا حشر ہوگا۔

(دعوت اسلامی)

اگر کسی کو بواسیر کی بیماری ہو، پیپ نما مادہ رستا رہتا ہو ،اس حالت میں نماز کا کیا حکم ہے؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے