ایسی جینز کی پینٹ جو کہیں کہیں سے پھٹی ہو جیسے آج کل پہنتے ہیں اسے پہن کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟

سوال: ایسی جینز کی پینٹ جو کہیں کہیں سے پھٹی ہو جیسے آج کل پہنتے ہیں اسے پہن کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟

جواب:پینٹ  اگرتو مقام ستر  سے نہ پھٹی ہو تو اسے پہن کرنماز پڑھنے سے نماز ہو جائے گی ،اوراگر مقام ستر سے پھٹی ہے  اوراس  عضو کا چوتھائی حصہ ظاہرہورہا ہےتو اسے پہن کرنماز پڑھنے سے نماز نہ ہوگی،یونہی اگراس عضو کاچوتھائی  حصہ توظاہر نہ ہو،لیکن مقام ستر میں  متفرق جگہ سے اتنی پھٹی ہے کہ اس کامجموعہ اتنا بنتا ہے کہ اعضاء ستر میں سے کھلے اعضاء  میں  سے جو سب سے چھوٹا عضو ہے اس کے چوتھائی کے برابر  ہے تو بھی نماز نہ ہوگی۔

اورہاں یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ اگرنمازپینٹ پہن کراداکی جائے توپینٹ ایسی  ہو جو ستر کو ڈھانپے نیز اتنی چست نہ ہوکہ اعضاء ستر کی ہیئت نمایاں کرے تواس کا پہننا شرعاً جائز ہے،اورپینٹ کاڈیزائن اگرایساہوکہ ایسے لباس پہن کرمعززافرادکے سامنے جانامعیوب سمجھا جاتاہو توایسی پینٹ پہن کرنمازمکروہ تیزیہی ہے ۔البتہ بہتر یہی ہے کہ پینٹ شرٹ کی بجائے  سنت کے مطابق شلوار قمیص والا لباس پہنا جائے۔

(دعوت اسلامی)

حاملہ کو طلاق ہو جاتی ہے؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے